رومانیہ میں ایشیائی مزدوروں کی تعداد میں اضافہ, معیشت اور اہم صنعتوں پر اثرات

حالیہ برسوں میں رومانیہ میں ایشیائی مزدوروں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، جس نے قومی معیشت پر مثبت اثر ڈالا ہے۔ 2024 کے اعداد و شمار کے مطابق، رومانیہ میں تقریباً 100,000 غیر ملکی مزدور کام کر رہے ہیں، جن میں سے زیادہ تر نیپال، سری لنکا اور ترکی سے تعلق رکھتے ہیں۔ یہ ایشیائی مزدور رومانیہ کی معیشت کی ترقی اور تنوع میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں اور وہ تعمیرات، خدمات اور لاجسٹکس جیسے مختلف شعبوں میں کام کر رہے ہیں۔

تعمیراتی شعبے میں ایشیائی مزدور بنیادی کردار ادا کرتے ہیں، خاص طور پر رومانیہ کے انفراسٹرکچر کی ترقی کے لیے ان کی خدمات ضروری ہیں۔ خدمات کے شعبے میں، خاص طور پر مہمان نوازی کی صنعت میں، یہ مزدور گرمیوں کے سیاحتی موسم کے دوران بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے ناگزیر ہیں۔ لاجسٹکس اور ٹرانسپورٹ کے شعبے میں بھی یہ مزدور سامان کی موثر ترسیل اور معیشت کی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔

زیادہ تر ایشیائی مزدور پیداوار اور خدمات کے شعبوں میں ملازمت کرتے ہیں۔ ان کی موجودگی نے رومانیہ کی معیشت پر مثبت اثر ڈالا ہے، خاص طور پر مخصوص صنعتوں میں مزدوروں کی کمی کو پورا کرنے اور معاشی ترقی کو سہارا دینے کے معاملے میں۔ مہمان نوازی کی صنعت، خاص طور پر رومانیہ کے ساحلی علاقوں میں گرمیوں کے دوران، ایشیائی مزدوروں پر انحصار کرتی ہے تاکہ عروج کے وقت کی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔

گزشتہ چار سالوں کے دوران، رومانیہ میں ایشیائی مزدوروں کی تعداد 2013 کے مقابلے میں تین گنا بڑھ گئی ہے، جو اس ورک فورس کے بڑھتے ہوئے رجحان کو ظاہر کرتی ہے۔

یہ ترقیات رومانیہ کی معیشت میں ایشیائی مزدوروں کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہیں اور ملک کی صنعتوں کی تنوع اور ترقی میں ان کے نمایاں کردار کو نمایاں کرتی ہیں۔